موضوع : لکھنا یوں سکھائیں کہ مزہ آجائے
کورس کا تعارف:
روایتی تدریس کے ماحول میں تو طلباء کے لیے اردو کا تقریبا" ہر سبق ہی غیر دلچسپ ہو تا ہے مگر جس دن ان کو کچھ لکھنے کا کام دے دِیا جائے ان کی کوفت اور پریشانی کئی گُنا بڑھ جاتی ہے۔وہی گھِسے پٹے موضوع ، وہی پُرانے اور مخصوص کام (مضمون، خط، درخواست، اور مکالمے، وغیرہ ) اور اساتذہ کا کام چیک کرنے کا وہی لگا بندھا، بے مقصد اور بےجان انداز۔
طلباء میں اچھا لکھنے کی استعداد پیدا کرنے کے لیے سب سے پہلے انکے اندر لکھنے کا شوق پیدا کرنا ہو گا۔ لکھنے کا تعلق پڑھنے، بولنے اور سُننےسے جوڑنا ہوگا۔ رنگ برنگی، دلچسپ، اور حقیقی زندگی کےساتھ جُڑی ہوئی سرگرمیاں کمرۂ جماعت میں لانی ہوں گی۔اُستاد اور اُستانیاں بھی کبھی کبھی اپنے لکھے ہوئے کام کے نمونے بچّوں کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے پائے جائیں گے۔
اس ورکشاپ میں اسی طرح کی باتیں تفصیل سے بتائی جائیں گی ۔ شُرکاء کو پیش کی گئی سرگرمیوں میں سے کچھ پر نشست کے دوران ہی طبع آزمائی کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
تدریسی مقاصد:
۔اردو کے اساتذہ کو انشاء کی تدریس کے روایتی طریقؤں کے نقصانات سے آگاہ کرنا
۔ لکھنے کے روایتی طریقوں کی جگہ مختلف نئے طریقے اور دلچسپ سرگرمیاں متعارف کرانا جن کی مدد سے طلباء میں لکھنے کا شوق بھی پیدا ہو اور لکھنے کی صلاحیت میں ترقّی بھی ہو سکے۔
کورس کے سہولت کار کا تعارف:
طاہر جاوید تقریبا" 35 سال سے شعبہء تعلیم سے وابستہ ہیں اور پاکستانی تنظیم برائے تدریسِ اردو ( پتا بتا) کے بانی ہیں۔ آپ کی تدریسی اور تربیتی سرگرمیوں کا دائرہ خاصا وسیع ہے جس میں اردو، انگریزی، معاشرتی علوم، سائینس، امتحانی پرچوں کی تعمیر اور جانچ،رسمی اور غیر رسمی جائزہ، اور اسکول لیڈرشپ شامل ہیں۔ کراچی کے معروف تعلیمی اداروں سے منسلک رہے ہیں جن میں آغا خان یونیورسٹی ، آغا خان سسٹم اسکولز، المرتضٰی پروفیشنل ڈیویلپمنٹ سینٹر، دی انٹیلیکٹ اسکول، اور عثمان پبک اسکول شامل ہیں۔ آج کل آپ "دی ایج" میں بطور ڈائیریکٹر کام کر رہے ہیں۔ آپ نے مختلف موضوعات پر اب تک 300 سے زائد ورکشاپس کرائے ہیں۔
کورس کی نمایاں خصوصیات:
۔ طلبہ کے لیے لکھنے کے عمل کو دلچسپ بنانے کے طریقے
- طلبہ کے لکھنے کی صلاحیت کی تعمیر اور ترقی کے لیے مؤثر تدریس